New Manqabat 2021 | Hussain Ka Akbar | Syed Raza Abbas Zaidi | Manqabat Shahzada e Ali Akbar | 1442
BismiAllah
New Manqabat 2021 | Hussain Ka Akbar | Syed Raza Abbas Zaidi | Manqabat Shahzada e Ali Akbar | 1442
Recited By | Syed Raza Abbas Zaidi
Kalam Title | Hussain Ka Akbar
Poetry By | Janab Zeeshan Abidi
Composition | Syed Raza Abbas Zaidi
Label | RAZ Records
Audio Recording | Amir Qurashi
Chorus | Rizwan Mirza and Team
Video | Ali Arman TNA Production
Cover Design By | Yawer Abbas Damani
Master/Mixing | Omar Qurashi ODS Studio Karachi
Album | Manqabat | 11th Manqabat 2021
Releasing Date | 09th Shaban
-----------------------------------------------
New Manqabat By Syed Raza Abbas Zaidi | A very Precious gift for all Momineen on the Auspicious Occasion
of Amad e Shahzada e Ali Akbar a.s
-----------------------------------------------
#NewManqabat2021 #HussainKaAkbar #SyedRazaAbbasZaidi
-----------------------------------------------
Manqabat Lyrics
عرش سے فرش پہ ھر رخ سے کمال آتا ھے
گھر میں شبیرؑ کے شبیرؑ کا لال آتا ھے
فرش پر بن کے محمدؐ کی مثال آتا ھے
اِسکی خلقت کا جو سوچوں تو خیال آتا ھے
سامنے پہلے محمدؐ کو بٹھایا ھوگا
پھر خدا نے علیؑ اکبرؑ کو بنایا ھوگا
حُکم خالق ھے کے ہونا ھے نزولِ اکبرؑ
حُسن ہی حُسن نظر آئے جدھر جائے نظر
سج گئے دونوں جہاں کتنا حَسین ھے منظر
بچھ گیا فرش پہ جب عرشِ بریں تب جاکر
اُمِ لیلٰیؑ کی تمناؤں کا محور اترا
نور کے سائے میں شبیرؑ کا اکبرؑ اترا
باپ سے بیٹے کی جب پہلی ملاقات ہوئی
آنکھوں آنکھوں میں حَسینوں ک ی حَسیں بات ہوئی
نورِ اکبرؑ کے اُجالوں میں بسر رات ہوئی
دیکھا شبیرؑ نے چہرہ تو ادا نعت ہوئی
جیسا چاھا تھا ملا ھے مجھے بیٹا ویسا
میرا بیٹا تو نظر آتا ھے نانا جیسا
پائی جب آمدِ اکبرؑ کی خبر زینبؑ نے
مسکراتے ہوئے کی راہ بسر زینبؑ نے
شمس کی گود میں دیکھا جو قمر زینبؑ نے
خود ستاروں سے اُتاری ھے نظر زینبؑ نے
بھائی سے بولی بہن نیک سمجھ کر دیدو
میری آغوش میں بھیا میرا اکبرؑ دیدو
لیکے آغوش میں زینبؑ نے کہا کیا کہنے
تیرا چہرا تیری ھر ایک ادا کیا کہنے
تیری آنکھوں میں نظر آئے خدا کیا کہنے
خود یہ قرآن بھی دیتا ھے صدا کیا کہنے
جب سے گھر آیا ھے تو حُسن مثالی بن کر
چاند دلہیز پہ بیٹھا سوالی بن کر
دیکھا عباسؑ نے چہرا جو علی اکبرؑ کا
بولے اک اور سپاہی میرے لشکر کو ملا
رعب آنکھوں میں نظر آیا جو اپنے جیسا
کمسنی میں یہ چلن دیکھکے غازیؑ نے کہا
کیسے تلوار چلاتے ہیں سکھاؤنگا اِسے
دیکھنا ثانیِ عباسؑ بناؤنگا اِسے
کہا شبیر ع نے سجاد سے آو دیکھو
علیؑ اکبر کی نظر ڈھونڈ رہی ھے تمکو
چھوٹے بھائی کے قریب آیا بڑا بھائی جو
مسکراتے ھوئے اکبرؑ سے کہا کیسے ھو
ھے قسم حُسن کی تو اتنا حَسیں ھے اکبرؑ
تیرے چہرے سے نظر ھٹتی نہیں ھے اکبرؑ
دیکھو ذیشان و رضا کیسا شباب آیا ھے
نوجوانی کے گلستاں میں گلاب آیا ھے
اسلئے چہرہِ اکبرؑ پہ نقاب آیا ھے
کوئی نا کہدے محمدؐ کا جواب آیا ھے
ساتھ شبیرؑ کے اکبرؑ جو کہیں جاتے ہیں
اسکے دیدار کو یوسفؑ بھی چلے آتے ہیں
----------------------------------------------------
Comments
0