LAASHON KE DARMIYAAN | Syed Zain Ali Zaidi Noha 2022 | Aun O Muhammad | Muharram New Nohay 2022/1444
Description
LAASHON KE DARMIYAAN | Syed Zain Ali Zaidi Noha 2022 | Aun O Muhammad | Muharram New Nohay 2022/1444 Video Details Title Noha | LAASHON KE DARMIYAAN Recited By | Syed Zain Ali Zaidi Poetry By | Zeeshan Abidi Composition By | Rizwan Mirza Audio Recorded & Master/Mixing | Al Baqei Studio Video & Edit | ZB Records Label | ZB Records Chorus By | Hasnain Mehdi, Rizwan Mirza Islamic Date | Muharram 2022/1444 ============================== Lyrics جب عونؑ و محمدؑ کے جنازوں کو اُٹھاکر خیمے میں حُسینؑ آئے تو غربت کا تھا منظر مٹی پہ رکھا دونوں کے لاشوں کو برابر اور بیچ میں خود بیٹھ کے رونے لگے سرورؑ ھے یہ علیؑ کی بیٹی پہ غربت کا امتحاں گریہ کناں حُسینؑ ھے لاشوں کے درمیاں اے عونؑ اے محمدؑ اُٹھو ماں کا ساتھ دو ہائے غریبِ زہراؑ کے اشکوں کو روک لو زینبؑ یہ دیکھ دیکھ کے مرجائے نا یہاں گریہ کناں حُسینؑ ھے لاشوں کے درمیاں روئیگی وہ حُسینؑ کے اکبرؑ کی لاش پہ لیلٰیؑ تڑپتی رہ گئیں زینبؑ کے سامنے روئی نا اپنے بچوں کے میت پہ جب وہ ماں گریہ کناں حُسینؑ ھے لاشوں کے درمیاں صدمہ نہیں ھے کوئی بھی بچوں کے حال کا بس ماں یہ کہرہی ھے خدا شکریہ ترا زینبؑ کا صبر دیکھ کے روتی ہیں بیبیاں گریہ کناں حُسینؑ ھے لاشوں کے درمیاں مائیں جگر کو تھام کے کہتی رہیں سنو اکبار اپنے بچوں کی حالت تو دیکھلو ہوتاہےدونوں بیٹوں کےزخموں سےخوں رواں گریہ کناں حُسینؑ ھے لاشوں کے درمیاں لیکر گئے تھے عِزن یہ بچے حُسینؑ سے منظر وہ دیکھا جائیگا کیسے حُسینؑ سے زینبؑ سے عِزن مانگے گا جب اکبرِؑ جواں گریہ کناں حُسینؑ ھے لاشوں کے درمیاں آئی تھی رونے عونؑ و محمدؑ کی لاش پر دو بھائیوں کے بیچ میں بابا کو دیکھ کر رُکتی نہیں ہیں بالی سکینہؑ کی ہچکیاں گریہ کناں حُسینؑ ھے لاشوں کے درمیاں کربوبلا سے شام گئی شام سے وطن ذیشان و زین بھائی کو روتی رہی بہن گریہ کیا یہ سوچ کے جانے کہاں کہاں گریہ کناں حُسینؑ ھے لاشوں کے درمیاں ==============================
Comments
0