Mola Ali Akbar Noha 2024 | New Noha 2024 | Kash Akbar Mere Laashe Ko Uthata Zainab | Zeeshan Abidi
Mola Ali Akbar Noha 2024 | New Noha 2024 | Kash Akbar Mere Laashe Ko Uthata Zainab | Zeeshan Abidi
zeeshan abidi presents noha new 2024 for the muharram 2024\1446.
Kalam Details
Title | Kash Akbar Mere Laashe Ko Uthata Zainab
Playlist | Muharram Noha 2024 / Nohay 2025
Reciters | Zeeshan Abidi
Poetry | Zeeshan Abidi
Composition | Zaaire Naqvi
Audio | Lawa Studio (Mesum Zaidi)
Video | The Focus Studio (Safdar Kaleem)
Creatives | MA Creations
Urdu Lyrics
پیشوائی
جب آئے ضعیفی میں جواں لاش اُٹھاکر
خیمے میں قدم رکھکے یہ کہنے لگے سرورؑ
آستائی
کاش اکبرؑ میرے لاشے کو اُٹھاتا زینبؑ
ثانی
رہ گیا دل میں یہ ارمان ادھورا زینبؑ
انترے
میرا بیٹا میری میت کو اُٹھائے آکر
دیکھو ہر باپ کا ارمان یہ ہوتا ھے مگر
میرے کاندھے پہ ھے اکبرؑ کا جنازہ زینبؑ
کوئی کہتا تھا یہاں کوئی وہاں ھے اکبرؑ
کچھ دکھائی نہیں دیتا تھا کہاں ھے اکبرؑ
لاش پر گرتے سمبھلتے ہوئے پہنچا زینبؑ
زخمی سینہ ھے بدن سارا لہو میں تر ھے
تم نہ پہچان سکو گی یہ علی اکبرؑ ھے
برچھیوں والوں نے اتنا اسے مارا زینبؑ
اسکی اٹھارویں منت نہ بڑھائی ھم نے
اِس جواں بیٹے کی شادی نہ رچائی ھم نے
کتنا ارمان تھا ماتھے پہ ہو سہرا زینبؑ
مار کر اسکے کلیجے میں سناں توڑی گئی
تم نے اچھا ہوا دیکھی نہیں تکلیف اسکی
ایڑیاں میں نے رگڑتے ہوئے دیکھا زینبؑ
ھائے غربت نہ کسی باپ پہ آئے ایسی
یاعلیؑ کہکے جو سینے سے نکالی برچھی
ساتھ برچھی کے نکل آیا کلیجہ زینبؑ
مرگیا بھائی وطن جاکے بتادینا اُسے
اُس سے پہلے میرے عابدؑ سے ملادینا اُسے
یہ خبر سنتے ہی مرجائے نہ صغراؑ زینبؑ
روکے ذیشان کہا شہؑ نے یہ سوچو بی بیؑ
غم میں عباسؑ کے پہلے ہی کمر ٹوٹی تھی
کیسے بیٹے کا جواں لاشہ اُٹھایا زینبؑ
#nohay2024 #zeeshanabidi #newnoha2024 #nohay #muharram1446
#bibisughra #muharramnohay #muharramnoha #nauha2024 #aliakbar #molaaliakbar #noha #noha2024
Comments
0